ایکنا نیوز- خبررساں ادارے ینی شفق کے مطابق سان فرانسیسکو آرٹ گیلری کے تعاون سے اسلامی ڈریسز نمایش کا اہتمام کیا گیا ہے۔
چھ جنوری تک جاری اس نمایش میں ترکی، قطر سمیت مختلف ثقافتوں اور تہذیبوں کے لباس کے نمونے موجود ہیں جبکہ اگلے مرحلے میں اس نمایش کو جرمنی کے فرینکفرٹ شہر میں قایم «انگواندٹه کونسٹ» میں منعقد کی جارہی ہے
سانفرانسیسکو میوزیم کے ڈایریکٹر«مکس هولین» کا کہنا تھا: کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ مسلمان خواتین میں جدت یا ڈایزین موجود نہیں لیکن مختلف ممالک میں مختلف طرز کے لباس اس دعوے کے برعکس ہیں۔
اس نمایشگاہ کو معروف اور سب سے بڑا نمایشگاہ قرار دیا جا رہا ہے اور مختلف یورپی ممالک میں بھی اسلامی لباس کو مقبولیت حاصل ہورہی ہے۔
ڈنمارک اور فرانس میں حجاب اور بورکینی تیراکی لباس پر پابندیاں عائد ہیں جبکہ بعض دیگر ممالک میں حجاب کو محدود کرنے کی باتیں کی جارہی ہیں ان حالات میں اربوں ڈالر کی اسلامی لباس کی مد میں درآمد یقینی طور پر انکو متوجہ کرسکتی ہے۔
نایک کمپنی نے اسلامی طرز کے اسپورٹس ڈریس کو امریکن مسلمان خاتون «ابتهاج محمد» کے نام سے پیش کردیا ہے جبکہ جاپانی کمپنی یونکلو (Uniqlu نے سال ۲۰۱۵ میں اسلامی اسپورٹس ڈریس پیش کرچکی ہے۔/