ایکنا- ٹی آرٹی نیوز کے مطابق ترکی کی جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر سیلک نے یونانی حکام کی جانب سے اخلاقی مراکز، مساجد اور شہداء کے مقبروں کی بے حرمتی کی مذمت کرتے ہوئے کہا: یونانی حکام کی پالیسی منظم طریقے سے مسلمانوں کو تباہ کرنے کی ہے۔ عثمانی دور کے قدیم نمونوں کی شناخت کو ختم کرنا یہ انسانیت کے مشترکہ ثقافتی ورثے کی توہین ہے۔
ترکی کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر سیلک نے سوشل نیٹ ورکس پر ایک پوسٹ میں یونانی حکام کی جانب سے شہداء کے روحانی مراکز، مساجد اور قبروں کی بے حرمتی کی مذمت کی۔
جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ترجمان نے جزیرہ روڈز پر واقع "مراد ریس" کمپلیکس کو جس میں عثمانی دور کی ایک مسجد، ایک تکیہ اور ایک قبرستان شامل ہے، کو میوزک کالج میں تبدیل کرنے کی مخالفت پر بھی زور دیا۔
سیلک نے کہا: انہیں ان اقدامات پر شرم آنی چاہیے جو ہمارے شہیدوں کی قبروں کو نشانہ بناتے ہیں۔ ترکی میں، ہم نے بہت سے یونانی آرتھوڈوکس گرجا گھروں کو انسانیت کا مشترکہ ورثہ سمجھا، انہیں بحال کیا اور عبادت کے لیے کھول دیا۔
انہوں نے مزید کہا: اس کے برعکس ہم دیکھتے ہیں کہ یونان انسانیت کے مشترکہ ورثے کے بارے میں وحشیانہ رویہ رکھتا ہے اور ہمارے مشترکہ ثقافتی ورثے پر وحشیانہ حملے کرتا ہے۔