انسانی ترقی کی شاہراہ

IQNA

قرآن کیا ہے؟ / 18

انسانی ترقی کی شاہراہ

6:55 - July 27, 2023
خبر کا کوڈ: 3514678
ایکنا تھران: بچپن کی زندگی کے بعد انسان کی ترقی اہم ترین امور میں سے ہے جس کے لیے انسان کوشش کرتا ہے تاہم کیوں تاریخ میں بہت سے لوگ ترقی کی بجائے تنزلی کی طرف گیا ہے؟

ایکنا نیوز- مختلف کاموں میں آغاز اور انتہا یا منزل کی طرف توجہ دی جاتی ہے تاکہ معلوم ہو کہ اسطرح سے تمھیں حوصلہ ملتا ہے مثال کے طور پر میں اگر زیرو سے کام شروع کرتا ہوں تو اندازہ ہوتا ہے کہ اب کس منزل پر ہوں اور اس طرح سے ترقی کی منازل طے کررہا ہوں۔

آغاز پر توجہ مقصد کے لیے بہت اہم ہے  یعنی یہ کیا آپ کچھ محنت و زحمت کے بعد کہاں پہنچ جائیں گے اور کہاں کھڑے ہوں گے؟ اسی طرح کس طریقے سے آپ منزل تک پہنچ سکتے ہیں کیونکہ محنت و حرکت کے بغیر کوئی کام ہوتا نہیں اور ہر حرکت کے لیے ایک طریقہ یا راستہ ہوتا ہے مثال کے طور پر اگر آپ ایک سڑک دیکھتے ہیں جو گاڑیوں سے پر ہے تو آپ روڑ کراس نہیں کرسکتے آپ پل پر سے سڑک پار کریں گے۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ تاریخ میں اکثر لوگ کیوں پیشرفت و ترقی کی راہ طے نہ کرسکے تو اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ انہوں نے راستہ کونسا چنا تھا، درست راستہ نہ ہوگا ورنہ راستہ مطمین ہوتا تو انسان ہر منٹ کچھ فاصلہ طے کرتا۔

ان ہی راستوں یا طریقوں میں سے ایک بہترین راستہ قرآن مجید ہے. امیرالمومنین امام علی(ع) فرماتے ہیں: «وَ مَا جَالَسَ هَذَا الْقُرْآنَ أَحَدٌ إِلَّا قَامَ عَنْهُ بِزِيَادَةٍ أَوْ نُقْصَانٍ، زِيَادَةٍ فِي هُدًى أَوْ نُقْصَانٍ مِنْ عَمًى ؛ کوئی قرآن کے ہمراہ ہمنشین نہ ہوا مگر اس میں کمی یا بیشی ہوئی، در هدايت اس کی ہدایت میں بہتری آئی اور گمراہی میں کمی»(خطبه: 176)

امام علی (ع) اس جملے میں قرآن کی ہمنشینی کے دو فایدے بتاتے ہیں: 1. گمراهی میں کمی  2.  هدایت میں اضافہ

قرآن جو تمام انسانی احوال سے آگاہ ہے انسان کو گمراہ نہیں ہونے دیتا اور مطمین ترین راستہ ہے ترقی کے لیے، تاہم قرآن کی درست تفسیر لازم ہے تاکہ درست عمل ممکن ہوسکے یعنی وہی تفسیر جو

اهل بیت(ع) نے پیش کی ہے.

اس حؤالے سے ایک روایت پیش کرتے ہیں جسمیں امام صادق(ع) فرماتے ہیں: «إنَّ اللهَ عَلَّمَ رسوله الحرام والحلال والتأويل فَعَلّمَ رسول الله عَلياً ذلك كله ؛ خدا نے  حرام و حلال اور تأويل و تنزيل قرآن کو رسول اکرم کو سکھایا اور  رسول خدا(صلي الله عليه و آله) نے اس کو علي(عليه السلام) کو سکھایا.»

پس جسطرح سےخدا نے  علوم قرآن پیغمبر کو سکھایا اور انہوں نے امام علی(ع) تک پہنچایا اسی طرح هم بھی ان لوگوں سے یہ علم حاصل کریں جو اسکو درست جانتے ہیں۔/

نظرات بینندگان
captcha