ایکنا نیوز، سیدی الولایی ویب سائٹ کے مطابق لبنانی سیاست دان بشرہ مرحاج نے اپنے ایک مضمون میں صیہونی حکومت کے خلاف اسلامی جمہوریہ ایران کے ردعمل کے بارے میں لکھا: بعض افراد اور ذرائع ابلاغ کا اصرار ہے کہ ایران کا بڑا آپریشن غاصب صیہونی حکومت کے جواب میں در اصل اسرائیل کی طرف سے دمشق میں ملکی قونصل خانے کو نشانہ بنانے کا عکس العمل تھا، یہ ایک بڑی آتش بازی تھی جس سے صیہونی حکومت کو کوئی ٹھوس نقصان نہیں پہنچا۔ جب کہ حقیقت کچھ اور ہے اور حالیہ دنوں میں اسرائیل جس سے گزرا ہے اس کے کئی معنی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: "حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کو حملے سے پہلے ہی اس کا علم تھا، لیکن اسے اپنے اتحادیوں کی تمام طاقت کا استعمال کرنا پڑا، یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ تنہا ایران کے حملے سے نمٹنے کے قابل نہیں تھا۔"
یہ لبنانی سیاست دان اپنے مضمون کے ایک اور حصے میں لکھتا ہے: ایران کے بہادرانہ اقدام سے ایک واضح پیغام ہے اور وہ یہ ہے کہ یہ ملک اپنے مفادات یا سفارتی مراکز پر حملے کے وقت خاموش نہیں رہے گا اور کسی بھی اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے ایران کے ردعمل کے نتائج اور صیہونی حکومت کے شہریوں پر اس کے نفسیاتی اثرات کے بارے میں کہا: ایران کے حملے کی رات سیاسی شخصیات اور حکومت کے رہنما پناہ گاہوں میں چلے گئے جو کہ مستقبل میں نفسیاتی اثرات چھوڑے گا۔ اور خاص طور پر یہ مسئلہ صیہونی آباد کاروں کی الٹی ہجرت میں تیزی سے دیکھا جائے گا۔/
4211021